چمن: دھرنا مظاہرین نے 3 ماہ سے باب دوستی پر پھنسی کارگوں ٹرانسپورٹ روٹ کھول دیا گڈز ٹرانسپورٹرز میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہزاروں ٹرانسپورٹ گاڑیاں ملک بھر کے چمن بارڈر سے روانہ
چمن میں افغانستان بارڈر پر تین ماہ سے کارگو گڈز ٹرانسپورٹرز کے ہزاروں گاڑیاں بمعہ ڈرائیورز پھنسے ہوئے تھے گزشتہ دو روز سے آل پاکستان ٹرک گڈز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر حاجی نور جان شاہوانی ٹرانسپورٹرز کے دیگر نمائندوں سیاسی رہنماوں علماء کرام کی کاوشوں سے آج چمن بارڈر پر کارگو ٹرانسپورٹ روٹ کھول دیا گیا آل پاکستان ٹرک گڈز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر حاجی نور جان شاہوانی نے بتایا کہ عمائدین، علماء جرگہ کےاپیل پر ٹرانسپورٹ روٹ کھولا، دھرنے کے باعث پاک افغان بارڈر پر 4 ہزار سے زائد کارگوں پھنس گئے تھے انہوں نے کہا کہ پھنسے کارگوں ٹرانسپورٹ میں خالی اور مال لدھے ٹرک اور کنٹینرز شامل ہیں، باب دوستی سے پاسپورٹ ٹریولنگ پالیسی کے خلاف دھرنے کے 4 ماہ مکمل ہوئے اور دھرنے کے ایک ماہ بعد باب دوستی سے پاک افغان دوطرفہ بارڈر ٹریڈ کو بھی معطل کر دیاتھا انہوں نے کہاکہ بارڈر ٹریڈ معطلی کے باعث 4 ہزار بسے زائد مال بردار اور خالی پاکستانی کارگوں پھنس گئے تھے کارگوں کے پھنس جانے سے 10 ہزار پاکستانی ڈرائیور و عملہ بھی بارڈر پر پھنسے ہوئے تھے انہوں نے کہاکہ عمائدین و علماء جرگہ کے ساتھ فیصلہ جزبہ خیر سگالی کےبنیاد پر کیاگیا انہوں نے کہا کہ چمن بارڈر پر پھنسے ٹرانسپورٹ میں کراچی، سکھر، پشاور، لاھور، ملتان ودیگر علاقوں کے کارگو ٹرانسپورٹ شامل تھے انہوں نے کہاکہ چمن بین الصوبائی شاہراہوں پر ٹریفک روانی بحال رکھنے کے لئے نگران صوبائی حکومت کو آگاہ کیاہے، چمن کوئٹہ کراچی اور کوئٹہ سکھر روٹس پر اگلے 48 گھنٹوں تک ٹرانسپورٹ شدید دباؤ رہےگا، اور ڈی جی خان اور ڈی آئی خان روٹس پر بھی ٹریفک پھنس جانے کا خدشہ ہے، اور کارگوں آج شام کے بعد سے سندھ اور پنجاب میں داخل ہونگے اور کراچی میں داخل ہونے کے بعد ٹریفک مسائل سے نمٹنے کےلیے پہلے سے اقدامات کی ضرورت ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں