سول ہسپتال کوئٹہ کو بنے ہوئے 85 سال کا عرصہ گزر گیا ہےلہذا اب سول ہسپتال کی بیشترعمارات کافی خستہ حال ہو گئی وقت کے ساتھ ان عمارات کی مرمت کا کام ناگزیر ہو گیا ہے ڈاکٹر اسحاق پانزئی ایم ایس سول ہسپتال کوئٹہ
کام کے لیے کئی بار لیٹر لکھے جا چکے ہیں
ایم ایس سول ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر اسحاق پانیزٸی نے سول ہسپتال کوئٹہ کے مختلف عمارتوں سے پانی گرنے کی شکایات کا فوری نوٹس لیتے ہوئے اپنی ٹیم کے ہمراہ نشاندہی کی ہوئی عمارات کا وزٹ کیا۔
سول ہسپتال کوئٹہ کو بنے ہوئے 85 سال کا عرصہ گزر گیا ہے لہذا اب سول ہسپتال کی بیشتر عمارات کافی خستہ حال ہو گئی ہیں اس سے پہلے بھی ہسپتال انتظامیہ نے حکام بالا سے کئی مرتبہ ہسپتال کے مختلف وارڈز اور عمارتوں کی مرمت کے حوالے سے نشاندہی کی ہے اور سول ہسپتال کوئٹہ میں موجود بی۔اینڈ۔آر ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ کئی میٹنگ بھی کی جا چکی اس کے ساتھ ساتھ محکمہ سی این ڈبلیو محکمہ ہیلتھ کو بھی کئی بار لیٹر لکھے جا چکے ہیں ۔
اس موقع پر ایم ایس سول ہسپتال کوٸٹہ ڈاکٹر اسحاق پانیزٸی نے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور سیکرٹری صحت عبداللہ خان سے بھی اپیل کی ہے کے سول ہسپتال کوئٹہ 22 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے جس میں 38 یونٹ اور 78 سب یونٹ دن رات اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔
وقت کے ساتھ ان عمارات کی مرمت کا کام ناگزیر ہو گیا ہے سول ہسپتال کوئٹہ کے مختلف وارڈز بشمول ایڈمن گیلری اور ہسپتال میں جہاں بھی مریض داخل ہیں ان عمارات کو مزید خراب ہونے سے بچایا جا سکے اور اس کے ساتھ مریضوں کو بہترین سہولیات اور صاف ماحول فراہم کیا جا سکے۔
ایم ایس سول ہسپتال ڈاکٹر اسحاق پانیزٸی نے اس بات کا یقین دلایا کے محدود وسائل کے باوجود ہسپتال انتظامیہ دن رات اس کوشش میں مصروف ہے کے ہم اپنے صوبے کی عوام کو سول ہسپتال کوئٹہ میں ہر ممکن علاج کی سہولیات فراہم کریں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں