تعلیم یافتہ خواتین کو زچگی کے دوران مرنے کا امکان کم ہوتا ہے
لڑکیوں کو تعلیم دینا تمام معاشروں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لئےسود مند ثابت ہوا ہے ، اس کے باوجودبھی دنیا بھر میں لاکھوں لڑکیوں کو تعلیم سے محروم رکھا جارہا ہے۔ یونیسکو نے لڑکیوں کو تعلیم دینے کی مطلق اور ناقابل تردید ضرورت پر جو تلخ حقائق جمع کیے ہیں ان کے مطابق
پرائمری اسکول جانے کی عمر کی 31 ملین لڑکیاں اب بھی اسکول نہیں جاتی ہیں۔ ان میں سے 17 ملین سے کبھی اسکول نہیں جائیں گی کم تعلیم کا مطلب ہے معاشرے کے لئے کم قابل ترین ماہرین
ترقی پذیر ممالک میں 15-24 سال کی عمر کی تقریبا ایک چوتھائی نوجوان خواتین (116 ملین) نے کبھی بھی پرائمری اسکول مکمل نہیں کیا ہے، اور اس وجہ سے ان کے پاس اپنے معاشروں کی ترقی کے لیے اپنی مہارت استعمال کرنے کا موقع نہین ہوتا .
دنیا کی 774 ملین ناخواندہ افراد میں سے دو تہائی خواتین ہیں۔
تعلیم یافتہ خواتین کو زچگی کے دوران مرنے کا امکان کم ہوتا ہے
ریسرچ سے پتہ چلا ہے کہ اگر تمام مائیں پرائمری تعلیم مکمل کرلیں تو زچگی سے ہونے والی اموات میں دو تہائی کمی آئے گی، جس سے تقریبا 98,000 زندگیاں بچائی جا سکیں گی۔
زیادہ تعلیم، زیادہ زندگیاں بچائی گئیں
اگر تمام خواتین کو ثانوی تعلیم بھی حاصل ہوتی تو بچوں کی اموات آدھی رہ جاتی اور 30 لاکھ زندگیاں بچائی جا سکتی تھیں۔
ماؤں کی تعلیم بچوں کی غذائیت کو بہتر بناتی ہے
صرف پرائمری تعلیم کے ساتھ، 1.7 ملین بچوں کو غذائی قلت سے بچایا جا سکتا ہے.
زیادہ تعلیم، زیادہ صحت مند بچے
اگر تمام خواتین نے ثانوی تعلیم حاصل کی تو یہ تعداد 12 ملین تک پہنچ جاتی ہے۔
تعلیم یافتہ خواتین کو اپنے حقوق کے بارے میں زیادہ آگاہی کے ساتھ ساتھ مثبت فیصلے کرنے اور امتیازی سلوک پر قابو پانے کے لئے زیادہ اعتماد اور آزادی حاصل ہوتی ہے۔
تعلیم کا فقدان عمر قید کی سزا ہے
، نوجوان خواتین کو کام اور زندگی میں ترقی کے مساوی مواقع میسر نہیں اتے ہمیشہ ایک جسی مشکلزندگی گزارنا پڑتی ہے.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں