خواتین کی ہراسمنٹ سنگین و قابل گرفت جرم ہے جس پر
صوبائی حکومت کی زیرو ٹالیرنس پالیسی ہوگی ربابہ خان
کوئٹہ، خ ن، صوبائی مشیر برائے ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا ہے کہ خواتین کی ہراسمنٹ سنگین اور قابل گرفت جرم ہے جس پر صوبائی حکومت کی زیرو ٹالیرنس پالیسی ہوگی کسی بھی ادارے میں کسی بھی خاتون کو ہراساں کیا گیا تو انسداد ہراسگی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا تمام سرکاری اور نجی شعبوں میں کام کرنے والی خواتین کو ہراسگی سے پاک، محفوظ اور سازگار ماحول فراہم کرنا ہماری بنیادی ذمہ داری ہے بلوچستان کی خواتین کو معاشی استحکام اور ہر شعبہ زندگی میں آگے بڑھنے کے مواقعوں کی فراہمی کے لئے جامع اقدامات اٹھائے جائیں گے وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں صوبائی حکومت کی نمایاں کارکردگی کو واضح طور پر محسوس کیا جاسکے گا بدھ کو یہاں محکمہ جاتی ذمہ داریوں کے امور سنبھالنے کے بعد سیکرٹری ڈبلیو ڈی ڈی سردار خان بگٹی اور دیگر افسران سے تعارفی نشست میں اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر ربابہ خان بلیدی نے کہا کہ بلوچستان کی خواتین باصلاحیت ہیں جن کو قومی و صوبائی سطح پر آگے بڑھنے کے مواقعوں کی فراہمی کے لئے جامع اقدامات اٹھائے جانا ضروری ہیں بلوچستان کے قبائلی معاشرے میں علاقائی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے خواتین کو ترقی کے بہتر مواقع فراہم کئے جائیں گے، صوبے کی خواتین کو غیر معمولی مشکلات کا سامنا ہے اس ضمن میں ایسے قابل عمل اقدامات اٹھائے جائیں گے جس سے خواتین کے حقوق کا مؤثر دفاع کیا جاسکے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی خواتین کی ترقی کے لئے ایسے قابل عمل اقدامات اٹھائے جائیں گے جس سے ان کی زندگیوں میں آسانی اور معاشی استحکام آئے گا اور صوبے کی خواتین کو ترقی کے عملی ثمرات سے ،
استفادہ کرسکیں گی
اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر عبرین گل، سمیت دیگر افیسران بھی موجود تھے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں