سی سی پی نے برطانیہ کے سابق طلباء کو کمپٹیشن قانون پر شیئرنگ سیشن کے لئے مدعو کیا
اسلام آباد : 6 جون 2024
کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے برطانیہ کے سابق طلباء کے لیے کمپٹیشن قانون پر ایک
خصوصی سیشن کا انعقاد کیا۔ سیشن نے کمیشن کے ساتھ براہ راست انگیج ہونے اور کمپٹیشن قانون کے
بنیادی اجزاء کے بارے میں بصیرت حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا۔
شرکاء میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے تجربہ کار پیشہ ور افراد شامل تھے جنہوں نے برطانیہ
کی مختلف یونیورسٹیوں سے گریجویشن کیا۔ تعلیمی اداروں، لیگل، بینکنگ، سرکاری اور نجی شعبے کے
اداروں کے حکام نے سیشن میں شرکت کی۔
ڈاکٹر کبیر احمد سدھو (چیئرمین، سی سی پی) نے سابق طلباء سے خطاب کرتے ہوئے معیشت کے مختلف
شعبوں میں کمپٹیشن کو بڑھانے کے لیے کارٹیل پر کڑی نظر کی اہمیت پر زور دیا۔ ڈاکٹر سدھو نے مزید
کہا کہ سی سی پی آزادانہ اور منصفانہ کمپٹیشن کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہے تاکہ سیکٹرز میں
آزادانہ کمپٹیشن سے صارفین کو بہتر خدمات اور مصنوعات مل سکیں۔
جناب سلمان امین (ممبر، سی سی پی) اور برطانوی ہائی کمیشن سے مسٹر لوئی ڈین (سینئر اکنامک
ایڈوائزر) نے بھی سیشن میں شرکت کی۔
اس تقریب میں ممنوعہ معاہدوں، بالا دستی کے غلط استعمال، دھوکہ دھی پر مبنی مارکیٹنگ کے طریقوں،
اور انضمام اور حصول سے متعلق کمپٹیشن قانون کی متعلقہ دفعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پریزنٹیشنز جناب
احمد قادر (ڈی جی، کمپٹیشن پالیسی) اور محترمہ مریم ظفر (سینئر جوائنٹ ڈائریکٹر، سی سی پی) نے دیں۔
جناب سلمان امین (ممبر، سی سی پی) نے پاکستان کے ریگولیٹری ماحول پر اہم سوالات اٹھانے پر شرکاء
کا شکریہ ادا کیا۔ مسٹر لوئی ڈین (معاشیات، برطانوی ہائی کمیشن) نے اپنے اختتامی کلمات میں برطانیہ
میں مقیم تقریباً 16 لاکھ پاکستانی آبادی کے ساتھ مشترکہ روابط پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پاکستان کی
مجموعی اقتصادی رفتار میں صحت مند کمپٹیشن پر مبنی نظام کی اہمیت پر زور دیا جس سے کم قیمتوں
لیکن بہتر ٹیکنالوجی کے ساتھ پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہو۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں