ریکوڈک پروجیکٹ میں ملازمتوں کا تناسب، پروپیگنڈہ اور حقائق
علی رضا رند
ریکوڈک پروجیکٹ کے متعلق کچھ مخصوص حلقوں کی جانب سے وقتاً فوقتاً یہ غلط فہمی پھیلائی جاتی ہے کہ وہاں صوبے سے باہر کے لوگوں کو بھرتی کرکے بلوچستان اور بالخصوص ضلع چاغی/نوکنڈی کے نوجوانوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے جبکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہیں۔ ان حقائق کی تمام تر تفصیلات اس پوسٹ میں درج ہیں جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ریکوڈک پروجیکٹ میں بلوچستان اور ضلع چاغی/نوکنڈی کو ملازمتوں میں اب تک سب سے زیادہ اولیت دی جارہی ہے۔
آر ڈی ایم سی کمیونٹی ریلیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جمع کی گئی تفصیلات کے مطابق ریکوڈک پروجیکٹ میں ملازمتوں کے تناسب کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔
1. آر ڈی ایم سی میں اس وقت ٹوٹل 216 ملازم ہیں جن میں سے 188 کا تعلق بلوچستان سے ہے، انہی میں 121 کا تعلق ضلع چاغی اور 78 کا تعلق نوکنڈی سے ہے۔ 28 کا تعلق دیگر صوبوں سے ہے ( جن میں ریٹائرڈ کرنل، چیف جیالوجسٹ ، الیکٹریکل انجینیرز، جیو ٹیکنیکل انجنئیر ، فیسلیٹی لیڈ وغیرہ جیسے ٹیکنیکل پوزیشن شامل ہیں) جبکہ کہ ضلع چاغی کے ملازمین بھی اکثر سینئر لیول پوزیشن پر ہیں جن میں لیڈ، ڈسٹرکٹ جیالوجسٹ، سینئر جیالوجسٹ، جیوٹیکنیکل انجنئیر، اسپیشلسٹ، سپروائزرز اور آفیسرز وغیرہ کے پوسٹوں پر کام کر رہے ہیں۔
2. انڈس ہسپتال میں ٹوٹل ملازم 58 ہیں جن میں سے 52 بلوچستان سے ہیں انہی میں 45 کا تعلق چاغی اور نوکنڈی سے ہے۔ جبکہ 6 سویپرز کا تعلق پنجاب سے ہے۔
3. ہُنر فاؤنڈیشن میں ٹوٹل ملازم 40 ہیں جن میں سے 37 کا تعلق بلوچستان سے ہے جبکہ انہی میں سے 36 ضلع چاغی اور 34 نوکنڈی سے تعلق رکھتے ہیں۔ باقی 3 سویپرز کا تعلق پنجاب سے ہے۔
4. پروگریسیو ایجوکیشن نیٹ ورک (پین) میں ٹوٹل ملازم 34 ہیں جن میں سب کا تعلق بلوچستان سے ہے انہی میں 31 ضلع چاغی سے ہیں جبکہ 26 نوکنڈی سے ہیں۔
5. کیپیٹل ڈرلنگ میں ٹوٹل ملازم 58 ہیں جن میں بلوچستان سے 52 ملازم ہیں انہی میں سے ضلع چاغی سے 46 اور نوکنڈی سے 29 کا تعلق ہے۔
6۔ اسحاق اینڈ سنز میں ٹوٹل ملازم 124 ہیں بلوچستان سے 122 ہیں انہی میں سے ضلع چاغی سے 121 ہیں اور انہی میں 88 کا تعلق نوکنڈی سے ہے۔
نوٹ: ان ملازمین کی تفصیلات میں غیر ملکی ملازمین شامل نہیں ہیں۔ اس کے علاؤہ انیگما، اور ایس کے بی سمیت کچھ نئے کنٹریکٹرز نے ابھی باقاعدہ کام شروع نہیں کیا ہے ان کی تفصیلات بعد میں شیئر کی جائیں گی۔
اقی یہ اعداد و شمار حقائق پر مبنی معلومات ہیں اگر کوئی ان اعداد و شمار سے متفق نہیں ہے وہ نوکنڈی آفس میں کمیونٹی ریلیشن ٹیم سے رابطہ کرے انھیں تمام تر تفصیلات سے آگاہ جائے گا۔
خیال رہے کہ ریکوڈک منصوبے میں پچھلے 6 مہینے میں صرف نوکنڈی/ضلع چاغی سے 100 سے زیادہ مقامی افراد بھرتی ہوئے۔
ریکوڈک پروجیکٹ نوکنڈی، ضلع چاغی سمیت پورے بلوچستان کے نوجوانوں کا ہے اور انشاء اللہ امید بھی یہی ہے کہ جیسے جیسے پروجیکٹ کا کام آگے بڑھے گا مزید نوجوانوں کو بھی ملازمت کے مواقع ملیں گے۔
اب تک کی اعداد و شمار کے مطابق آر ڈی ایم سی میں تقریباً 90 فیصد ملازمین کا تعلق بلوچستان سے ہے جس میں زیادہ تر ضلع چاغی اور نوکنڈی کا حصہ ہے۔ ایک انٹرنیشنل پروجیکٹ میں لوکل ملازمین کا یہ ایک بہت اچھا تناسب ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں