بلوچستان کنزیومر سوسائٹی کے ہنگامی اجلاس کی کاروائی،
اجلاس میں سات نکاتی ایجنڈے پر بحث وتمحیص کے بعد اتفاق رائے سے فیصلے کیے گئے
*تنظیم کی جانب سے چارٹر اف ڈیمانڈ کی منظوری دی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ پریس کانفرنس کے ذریعے اس کے بارے میں تفصیلات دی جائیں گی
*مطالبات کے حصول کے لیے ,,,بچے برائے فروخت کیمپ,, کے سلوگن کے ساتھ پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی کیمپ قائم کیا جائے گا
*احتجاجی کیمپ کے دوران روزانہ کی بنیاد پر ٹھیک پانچ بجے پر زور احتجاج کیا جائے گا
اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ جو حضرات مجبوری کے باعث خود کشی یا اپنے بچے فروخت کر رہے ہیں انہیں ایسا کرنے سے روکا جائے گا اور ان کو یہ گارنٹی دی جائے گی بلوچستان کنزیومر سوسائٹی حکومت سے ان کے حقوق دلانے میں فعال کردار ادا کرے گی ی
جلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ ایک ہفتے تک احتجاجی کیمپ میں مظاہرے کیے جائیں گے اس کے باوجود بھی اگر مطالبات تسلیم نہیں ہوئے تو،پھر سریاب روڈ مین شاہرا ،اور تختانی بائی پاس ہزارہ ٹاؤن پر احتجاجی دھرنا دیا جائے گا،
*اجلاس میں مالی امور کے لیے ماہانہ 500 روپے چندہ جمع کرنے کے فیصلے کی بھی منظوری دی گئیر ممبران سے بھی چندے کی اپیل کی گئی ہے
( نوٹ )
پریس کانفرنس اور احتجاجی کیمپ کے قائم کی تاریخ کا اعلان جلد کر دیا جائے گا
جاری کردہ
میر نظام الدین کرد
جنرل سیکرٹری
بلوچستان کنزیومر سوسائٹی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں