وفاقی حکومت نے آئندہ 3 برسوں میں 25 اداروں کی نجکاری کا روڈ میپ تیار کر لیا ہے تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے پی آئی اے کے بعد فرسٹ ویمن بینک، ہاس بلڈنگ فنانس کارپوریشن اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نج کاری کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کر دیا ہے
وزیر اعظم شہباز شریف نے سٹریٹجک اداروں کے علاوہ حکومت کی ملکیت دیگر تمام اداروں کی نجکاری کا اعلان کردیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نجکاری کمیشن کے امور سے متعلق اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے، وزیر اعظم نے تمام وزارتوں کو ضروری کارروائی اور نجکاری کمیشن سے تعاون کی ہدایت کردی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وزارت نجکاری اور نجکاری کمیشن کے امور کے حوالے سے اہم جائزہ اجلاس میں نجکاری پروگرام 2024-2029 کا روڈ میپ پیش کیا گیا، وزیر اعظم نے اسٹریٹجک ریاستی ملکیتی اداروں کے علاوہ دیگر تمام حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کرنے کی ہدایت کردی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اسٹریٹجک ریاستی ملکیتی اداروں کے سوا دیگر تمام ادارے چاہے نفع بخش ہیں یا خسارے میں چلنے والے ادروں کو نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا، حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار اور سرمایہ کاری دوست ماحول یقینی بنانا ہے، حکومت کے ملکیتی اداروں کی نجکاری سے ٹیکس دہندگان کے پیسے کی بچت ہو گی، اسی پیسے سے سروسز کی فراہمی کا معیار بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ نجکاری کے عمل میں شفافیت کو اولین ترجیح دی جائے۔ وزیراعظم نے پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے بولی سمیت دیگر اہم مراحل کو ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر کرنے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دیگر اداروں کی نجکاری کے عمل کے مراحل کو بھی براہ راست نشر کیا جائے گا۔
اجلاس کو حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کے حوالے سے پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اجلاس کو بتایا گیا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے پری -کوالیفیکیشن کا عمل مئی کے اختتام تک مکمل کر لیا جائے گا، روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کے حوالے سے ضروری مشاورت کا عمل جاری ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ کی متحدہ عرب امارات کے ساتھ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ ٹرانزیکشن کی جا رہی ہے، بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری پروگرام 2024-2029 میں شامل کر لیا گیا، خسارہ زدہ حکومتی ملکیتی اداروں کو ترجیحی بنیادوں پر نجی شعبے کے حوالے کیا جائے گا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ نجکاری کے عمل کو تیز اور مؤثر بنانے کے لئے نجکاری کمیشن میں ماہرین کا پری کوالیفائیڈ پینل تعینات کیا جا رہا ہے۔
اجلاس میں وزیر دفاع و ہوابازی خواجہ آصف، وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان، وفاقی وزیر توانائی (پور ڈویژن) اویس احمد خان لغاری، وفاقی وزیر نجکاری عبد العلیم خان، وزیر پیٹرولیم مصدق ملک، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔
پی آئی اے کی نج کاری کے لیے اظہار دل چسپی کی پیش کشیں طلب کی جا چکی ہیں، فرسٹ ویمن بینک، ہاس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کی نج کاری اب اولین ترجیح ہے وزارت نج کاری کی جاری کردہ فہرست کے مطابق اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی، لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنیگوجرانوالہ الیکٹرک سپلائی کمپنی، فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی، ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی، حیدر آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی اور سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی بھی نج کاری کے لیے اولین ترجیحات میں شامل ہیں
توانائی کے شعبے میں بلوکی پاور، حویلی بہادر شاہ، گڈو پاور اور نندی پور پاور، پاکستان انجینئرنگ کمپنی، سندھ انجینئرنگ کمپنی، پاکستان ری انشورنس کمپنی، جناح کنونشن سینٹر، اسٹیٹ لائف بھی نج کاری فہرست میں شامل ہیں جب کہ پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی
کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی، ٹرائبل ایریا سپلائی کمپنی کو نج کاری کے سب سے آخری حصے میں رکھا گیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں