بدھ، 17 جولائی، 2024

اپنی زندگی کو خود مشکلات کی کھائی میں پھیکنے والے غلام زہین کے لوگ

  اپنی زندگی کو خود مشکلات کی کھائی میں پھیکنے والے غلام زہین کے لوگ

سونا ڈھائی لاکھ تولہ ہونے کی وجہ سے عوام کی پہنچ سے دور ہوتا جارہا ہے اس سے بے وقوف مڈل کلاسیوں کی شادیاں بھی پہنچ سے دور ہورہی ہیں جہنوں نے گولڈ جیولری کا دکھاوا ضرور کرنا ہوتا ہے زیادہ تر وہ گولڈ بعد میں سارا سال سنبھال کر رکھ دیا جاتا ہےاور فنکشنز پر بھی نہیں پہنا جاتا مڈل کلاس یا لوئر مڈل کلاس کے لوگ اتنے بے وقوف ہوتے ہیں کہ لڑکا پوری عمر موٹر سائیکل چلاتا ہے لیکن بارات کے دن کئی عدد نئی کاریں کرائے پر لے کر دلہن کے گھر پہنچ جاتا ہےاور شادی سے اگلے دن وہی دولہا اور دلہن موٹر سائیکل پر رلتے ہوئے جاتے ہیں شادی کے دن دونوں ہی فضول خرچی کرلیتے ہیں اگر بچت کی جائے تو چھوٹی موٹی گاڑی آسانی سے آسکتی ہے جہیز میں لڑکی کو درجنوں بستر کمبل رضائیاں تکئے دئے جاتے ہیں جوکسی پیٹی یا الماری میں دس یا بیس سال بند رہتے اس سے بھی گھٹیا کام یہ ہے کہ لڑکی کے لئے دونوں طرف سے کئی عدد سوٹ اور جوتے اس لئے خریدے جاتے ہیں کہ آنے والے مہمانوں کو دکھائے جائیں  جو بعد میں آؤٹ آف فیشن ہوجاتے ہیں یہ بے وقوف لوگ ساری عمر دال روٹی کھاتے ہیں ایک ایک روپے کی بچت کرتے ہیں  لیکن شادی پر صرف دکھاوے کے لئے بریانی مٹن بیف اور پتہ نہیں کیا کیا انتظام کیا جاتا وہ بھی ایک بار نہیں بلکہ مہندی بارات ولیمہ کےلئے لڑکے کی شادی پر دس سے پندرہ لاکھ لگا دیں گے لیکن سادگی سے شادی کرکے باقی پیسے اس لڑکے کو نہیں دیں گے کہ وہ اپنا کوئی کام کاج کرلے دلہن کا ایک فنکشن کا میک اپ پچیس ہزار سے شروع ہوکر لاکھوں تک جاتا ہے جو کے پانچ سے سات گھنٹوں کے لئے ایک جعلی تصویر پیش کرتا ہے  اب تو فوٹو سیشن کے لئے لاکھوں لگا دئیے جاتے ہیں تاکہ یہ سب دکھاوا جسکو کرنے کے لئے لڑکی اور لڑکے دونوں گھر والوں کو اگلے ایک سال تک قرض اتارنا ہے محفوظ بھی  رکھا جاسکے تاکہ زندگی میں آگے جاکر اسکو یاد کرکے رویا بھی جاسکے اگر یہ کچھ نہ کیا ہوتا تو زندگی مختلف ہوتی اس سارے معملات میں لڑکی لڑکے والے دونوں برابر کے حصہ دار ہوتے اور پریشانی سال ہا سال 

تھوڑا نہیں پورا سوچنے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

Your Ad Spot